۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
جشن تلبس طلاب معصومیه

حوزہ/ حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن نے کہا: علماء کی جانب سے معاشرے کو دیے گئے جوابات عالمانہ اور فقیہانہ ہونے چاہئیں اور ان میں حوزہ علمیہ کی آزمودہ صدیوں پرانی روشوں کا لحاظ کرنے کے ساتھ ساتھ نئے علمی پیشرفت کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت‌الله مهدی شب‌زنده‌دار نے حضرت امام حسن عسکری (ع) کے یوم ولادت کی مناسبت سے منعقدہ مدرسہ علمیہ معصومیہ قم میں طلبہ کی عمامہ گذاری کی تقریب کے دوران خطاب میں کہا: علماء کی جانب سے معاشرے کو دیے گئے جوابات عالمانہ اور فقیہانہ ہونے چاہئیں۔

انہوں نے امام حسن عسکری (ع) کی روایت «إنَّ الوُصولَ إلَی اللّه ِ عَزَّوجلَّ سَفَرٌ لا یُدرَکُ إلّا بامتِطاءِ اللَّیلِ» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: انسان کے لیے سب سے بڑا مقصد اور اعلیٰ ہدف قربِ خدا کا حصول ہونا چاہئے۔

انسان کا سب سے اعلیٰ ہدف قربِ خدا کا حصول ہونا چاہئے

آیت‌الله شب‌زنده‌دار نے کہا: پیغمبر اکرم (ص) اور ائمہ معصومین (ع) نے مختلف انداز میں انسانیت کو یہ پیغام دیا ہے کہ انسان کی ترقی اور پرواز کی طاقت بہت زیادہ ہے، یہاں تک کہ وہ اس کے ذریعہ خداوند متعال سے متصل ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: معاشرہ کی اصلاح اور لوگوں کی ہرممکنہ مدد ایسے امور ہیں جو ایک طالب علم کے لیے اور خصوصا عمامہ پہننے کے بعد اس سے تصور کیا جا سکتا ہے۔

آیت‌ الله شب‌ زنده‌ دار نے لباس روحانیت کے آداب کی رعایت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: یہ مقدس لباس حضرت بقیة‌ الله (عج) سے منسوب ہے، اس لیے اس کے آداب کا خیال رکھنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ عمامہ پہننے سے پہلے اور بعد کے امور میں توجہ رہے کہ جواس لباس کے شایانِ شایان نہیں، ان کی رعائت کرنی چاہئیں۔

قابل ذکر ہے کہ اس تقریب کے آغاز میں مدرسہ علمیہ معصومیہ کے 19 طلبہ آیت‌ الله شب‌ زنده‌ دار کے دستِ مبارک سے معمم ہوئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .